نئی دہلی، 21/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) پیر کوپارلیمنٹ کے اجلاس کے آغاز سے قبل حکومت نے اراکین پارلیمان کو ہدایت دی ہے کہ لوک سبھا یا راجیہ سبھا کے چیئرکی جانب سے جاری کردہ احکامات کو ایوان کے باہر یا اندر بالواسطہ یا براہ راست تنقید کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا اور رکن پارلیمان جے ہند یا وندے ماترم جیسے نعرے بھی نہیں لگا سکتے۔ اراکین پارلیمان سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسی کوئی بھی چیز نہیں دکھا سکتے جس سے پارلیمنٹ کے قوانین کی خلاف ورزی ہو۔
راجیہ سبھا سیکریٹریٹ نے راجیہ سبھا میں اراکین پارلیمان کیلئے ’’ہینڈبک فار ممبرز آف راجیہ سبھا‘‘متعارف کروایا ہے جس میں اراکین پارلیمان کی توجہ پارلیمنٹ کے رسم و رواج اور آداب مجلس کی جانب مرکوز کروائی گئی ہے۔ یہ اقتباس راجیہ سبھا کے ۱۵؍ جولائی کو شائع کردہ بلیٹین میں شائع ہوا تھا۔ خیال رہے کہ راجیہ سبھا کے اجلاس کا آغاز ۲۲؍ جولائی کو ہوگا جو ۱۲؍ اگست کو ختم ہوگا۔ اس ضمن میں بلیٹین میں کہا گیا ہے کہ ایوان کی کارروائی کی سنجیدگی اور طریقہ کار کو سمجھنے کیلئے ضروری ہے کہ ایوان میں ’’جے ہند‘‘، ’’شکریہ‘‘ ’’وندے ماترم‘‘ اور اس طرح کے دیگر نعرے لگانے سے گریز کیاجائے۔
بلیٹین میں ہینڈ بک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چیئر کی جانب سے جاری کردہ احکامات کو ایوان کے باہر یا اندر براہ راست یا بلواسطہ تنقید کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔ بلیٹین میں پارلیمانی آداب کے تعلق سے کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں توہین آمیز ، برے الفاظ یا غیر پارلیمانی بیانات کا استعال کرنے سے سختی سے گریز کیا جائے گا۔ ہینڈ بک میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ’’جب چیئر یہ کہے گا مذکورہ الفاظ یابیان کااستعمال غیر پارلیمانی ہے تو اس پر کسی بھی طرح کی بحث شروع کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے اسے فوری طور پرو اپس لیا جائے گا۔ اراکین پارلیمان ایوان میں داخل ہوتے یا واپس جاتے اور سیٹ پر بیٹھتے یا سیٹ چھوڑتے ہوئے چیئر کا احترام بجا لائیں گے۔